the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
(مہاراشٹر ڈائری ۔۔جاوید پاشاہ )
شیوسینا نے مہاراشٹر میں پھر سے اپنا رنگ دیکھنا نا شروع کردیا ہے جس کے لئے گذشتہ کئی دہوں سے جانی جاتی ہے شیو سینا نے ہمیشہ علاقائی طاقت کے زور پر آگے قدم بڑھائے ہیں شیوسیناعلاقائی،مراٹھی زبان کے ایجنڈہ پر کام کیا ہے،شیوسینا کے شروعاتی دور میں کانگریس نے بھی اس کاساتھ دیا تھاجب ممبئی میں بائیں بازوکی جاعتیں ،سماجوادی پارٹیاں اور مزردور تنظیمیں بہت طاقتور تھیں ان کو کمزور کرنے کے لئے کانگریس پارٹی نے شیوسینا کا ساتھ دیا ،بابری مسجد کی شہادت کے بعد شیوسینا کا کٹر ہندوتوا کا چہرا سامنے آیا ،اس نے اس دوران آر،ایس ،ایس سے برابر دوری بنائے رکھی ،اس نے ممبئی کارپویشن جیسی مالی طور پر مظبوط کارپوریشن کے علاوہ ٹھانے آرونگ آباد جیسی کارپوریشن پر قبضہ کیا جس پر ابھی تک اسی کا اقتدار ہے، 1990اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کرکے پہلی بار ریاست مہاراشٹر بھارتیہ جنتاپارٹی کے ساتھ ملکر حکومت بنائی ،یہ حکومت 04سال 06ماہ تک اقتدار میں رہی اس کے بعد کے انتخابات میں کانگریس اورراشٹروادی کانگریس کی مخلوط حکومت مہاراشٹر میں برسراقتدار آئی جو 15سالوں تک مسلسل اقتدار میں رہی، 2014کے اسمبلی انتخابات میں شیو سینا بھارتیہ جنتا پارٹی کا برسوں پرانا زعفرانی اتحاد ٹوٹ گیا دونوں نے علحدہ طور پر انتخابات میں حصہ لیا ،مودی لہر کے چلتے بھارتیہ جنتا پارٹی کو شاندار کامیابی ملی اس قبل شیوسینا مہاراشٹر میں ہوتواوادی نمبر ایک کی جماعت تھی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو دوسرا مقام مہاراشٹر میں حاصل تھا ، شیوسینا بڑے بھائی اور بھارتیہ جنتا پارٹی چھوٹے بھائی کا کرادار ادا کرتی تھی ،دونوں کے اتحاد کو شیوسینا،بھارتیہ جنتا پارٹی کے نام سے جاناجاتا تھا لیکن گذشتہ اسمبلی انتخابات میں مودی لہر کے چلتے بھارتیہ جنتا پارٹی کو سب سے زیادہ نشستیں حاصل ہوئی ،بھارتیہ جنتا پارٹی بڑے بھائی کے کرادار میں آگئی اور شیوسینا کوچھوٹے بھائی کا کرادار ادا کرنا پڑرہا ہے اور دونوں کے اتحاد کا نام بھی بھارتیہ جنتا پارٹی اورشیوسینا ہوگیا ہے ،مہاراشٹر کی حکومت میں شمولیت کو لیکر بھی دونوں کے درمیان کئی دنوں تک تنازعہ چلتا رہا آخر کار شیوسینا 15سالوں تک اقتدار سے باہر رہنے کے بعد مجبورا حکومت میں شامل ہوگئی ، جب قلمدانوں کی تقسیم عمل میں آئی تو شیوسینا نے بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی جانب سے دیئے گئے قلمدانوں پر ناراضگی جتائی جوابھی تک قائم ہے اور شیوسینا ریاستی حکومت میں شامل ہوتے ہوئے بھی حکومت کے فیصلوں کی جم کر مخالفت کررہی ہے ،چاہے وہ کسانوں کی خودکشیوں کا معاملہ ہو ، جیتاپور جوہری پلانٹ کی تنصیب کا مسئلہ ہو یا پھر آورنگ آباد کے جائیکواڑی ڈیم کو اوپر بنائے گئے ڈیم سے پانی فراہم کرنے کا معاملہ ہو شیو سینا حکومت کے فیصلہ کی پرزور مخالفت کررہی ہے ،ایسا محصوس ہورہا ہیکہ شیوسینا حکومت میں شامل نہیں ہے بلکہ وہ ایک حزب مخالف کا کام انجام دے رہی ہے، گذشتہ دنوں شیوسینا نے پاکستانی غزل گلوگار غلام علی کا ممبئی میں ہونے والے پروگرام کی مخالفت کی اور غلام علی کا پروگرام کے منتظمین پر دباؤ ڈال کر انہیں پروگرام منسوخ کرنے پر مجبور کیا ، اور غلام علی کی غزل کا پرگرام منسوخ ہوگیا ،غلام علی کے اس غزل کے پروگرام کا انعقاد کرنے کے لئے ریاستی حکومت نے تحفظ فراہم کرنے کا تیقن دیا تھا لیکن منتظمین نے شیوسینا کے ڈر سے اس پروگرام کو منسوخ کردیا ،جس سے حوصلہ پاکر شیوسینا نے آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقدہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ محمود قصوری کی کتاب کے رسم اجراء کے پروگرام کی بھی مخالفت کی ،لیکن اس رسم اجراء کے انعقاد کرنے والے سدھندھیر کلکرنی نے شیوسینا کے دباؤ کے آگے جھکنے سے انکار کردیا ،جس پر بوکھلائے ہوئے شیوسینکوں نے غنڈہ گردی دیکھاتے ہوئے کلکرنی کے اوپر سیاہی پھینک دی ،جس پر ریاستی اور ملکی سطح پر خوب ہنگامہ ہوا ،ریاستی حکومت نے منتظمین کو رسم اجراء پروگرام کو مکمل تحفظ دینے کا وعدہ کیا ،مکمل پولیس تحفظ میں خورشیداحمد



قصور ی کی لکھی ہوئی کتا ب کا رسم اجراء عمل میں آیا ،اس کے علاوہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ مقابلوں کا انعقاد کرنے کے لئے بی،سی،سی ،آئی کی جانب سے ممبئی میں منعقدہ میٹنگ جس پاکستان کرکٹ کنٹرول کے صدر شہریار خان شرکت کرنے والے تھے ،بی،سی ،سی ،آئی ، دفتر میں گھس کر شیوسینکوں نے بی،سی،سی،آئی ،کے صدر ششانک منوہر کا گھیراؤ کیا اور دفتر میں خوب ہنگامہ مچایا ،جس کے چلتے دونوں کے درمیان ہند پاک کرکٹ مقابلوں کے انعقاد کو لیکر ہونے والی میٹنگ منسوخ ہوگئی اور بغیر بات چیت کئے پاکستانی کرکٹ کنڑول بورڈ کے صدر شہریار خان پاکستان لوٹ گئے ،اور دوملکوں کے درمیان ہونے والے کرکٹ مقابلوں کے مستقبل پر بھی مایوسی کے بادل چھا گئے ،اب سوال یہ پیدا ہوتا ہیکہ پاکستانی گلوکار اور کرکٹ مقابلوں کو لیکر شیوسینا اتنی مخالفت کیوں کرتی ہے ،اگر مخالفت ہی کرنا ہے تو بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر قیادت مرکزی حکومت کی کرنی چاہیئے کیونکہ مرکزی حکومت ہی ہندوستان آنے والے پاکستانیوں کو ویزا فراہم کرتی ہے ،اگر مرکزی حکومت ان کو ویزادینا بند کردے تو وہ ہندوستان نہیں آئینگے نہ ہی شیو سینا کو ان کی مخالفت کے لئے اتنی مشقت کرنے پڑیگی، لیکن شیو سینا کو اس کی خوب مارکیٹنگ کرنی ہے تاکہ ہندو ووٹ متحد ہوسکیں، شیوسینا کا کہنا ہیکہ پاکستان جموں کشمیر میں دراندازی کررہا ہے اور ہمارے جوانوں کو ہلاک کررہا ہے ،ایسے میں ہم پاکستانی گلوکاروں کے نغمیں سنیں اور پاکستانی کھلاڑیوں کا کھیل کیسا دیکھ سکتے ہیں ،شیو سینا پاکستان کی مخالفت کو حب الوطنی کے جذبہ سے جوڑ تی ہے اور شیوسینکوں کو سچے وطن پرست کہتی ہے ، لیکن وطن پرست شیو سینا کے دفتر ماتوشری پر ابھی تک ترنگا نہیں لہرایا اور شیو سینا نے کبھی لہرانے کی بات نہیں کہتی ،وہ کہیں بھی زعفرانی پرچم لہرانے کی بات کرتی ہے،وطن سے محبت کی بات اور ترانگا لہرانے میں میں سرد مہری یہ کہاں کہ دیش پریم ہے ،شیوسینا کو اس اس کا جواب دینا پڑیگا، اس قسم کی حرکتوں سے شیوسینا کے ارادے کچھ اور ہی نظر آتے ہیں ،شیوسینا ،بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مرکز کی نریندر مودی حکومت میں اور ریاست کی دیویندر فڈنویس کی حکومت میں بھی شامل ہے ،یہ بات بھی عیاں ہیکہ شیوسینا نے ماضی میں بھی ایسا کیا ہے اس نے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں منعقد ہ ہونے والے کرکٹ مقابلے سے قبل پچ کھود کر کر اس کو منسو خ کردیا تھا کچھ دنوں تک شیوسینا نے یہ مخالفت بند کردی تھی اس دوران کئی پاکستانی گلوکار ہندوستان آئے یہاں کے فلموں کے لئے گلوکاری بھی کی ، اور یہی نہیں جب مرکز میں نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت حلف لئے رہی تھی اس میں شیوسینا کے وزیر اننت گیتے نے بھی حلف لیا اس حلف برادر کی تقریب میں پاکستانی وزیر آعظم نواز شریف بھی موجود تھے لیکن نواز شریف کی موجودگی پر شیو سینا نے کوئی اعتراض نہیں جتایا نہ ہی حلف برادری کی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا سونچا، اس قبل پاکستانی کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز جاوید میاں داد نے ممبئی میں شیوسینا سربراہ بال ٹھاکرے سے ان کی رہائش گاہ ماتوشری میں ملاقات کی ،اس وقت بال ٹھاکرے نے جاوید میاں داد کی جم کر تعریف کی اور انہوں نے شارجہ میں میاچ کی آخری گیند پر چیتن چوہان کو جاوید میاں داد نے لگائے ہوئے چھکے کی خوف سراہنا کی تھی ،یہ سب شیو سینا ممبئی میں اپنی بالادستی کو قائم رکھنے کے لئے کررہی ہے کیونکہ آئندہ سال ممبئی کارپوریشن کے انتخابات ہونے والے ہیں ،پاکستان کی مخالفت کرکے وہ ہندو ووٹ ووٹوں پر قبضہ جمانا چاہتی ہے جس پر فی الحال بھارتیہ جنتا پارٹی نے نریندر مودی کے سہارے ان قبضہ جمائے ہوئے ہے ، اور شیو سینا کسی بھی حال میں ممبئی کارپوریشن کسی دوسری پارٹی کا اقتدار نہیں دیکھ سکتی کیونکہ ممبئی کارپوریشن کو ملک کی سب سے بڑی کارپوریشن ہے جسکو مالیاتی طور پرسب سے مستحکم کارپوریشن کے طور جانا جا تا ہے ،یہ سب حرکتیں اسی کو نظر میں رکھ کر کی جارہی ہیں، جس کو پاکستان کی مخالفت کرکے انجام دیا جارہا ہے،
**** 
javedbeed@gmail.com 
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.